حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مذہبی امور کی ماہر اور مدرسہ علمیہ تخصصی الزہراء (س) ساری کی استاد نصیبه فضلی زادہ نے کہا: امام کاظم علیہ السلام نمایاں خصوصیات کے ساتھ لوگوں کی قیادت فرماتے تھے جن میں تعلیم، فکری تربیت، تزکیہ نفس اور معاشرتی تعامل شامل تھا۔
انہوں نے کہا: امام علیہ السلام ایک عظیم عالم اور ممتاز فقیہ کی حیثیت سے عوام کی تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ آپ کو دینی اور اسلامی علوم کی تعلیم اور شاگردوں کی تربیت کا خاص اہتمام تھا۔ آپ کے مشہور شاگردوں میں سے ایک ہشام بن حکم تھے جو خود شیعہ کے عظیم فلاسفہ اور علما میں شامل ہوئے۔
مذہبی امور کی اس ماہرِ تعلیم نے مزید کہا: امام کاظم علیہ السلام تزکیہ نفس اور اخلاقی فضائل کے فروغ پر خصوصی توجہ دیتے تھے اور خود ان تعلیمات کا عملی نمونہ تھے۔ حضرت دینی مسائل کو عام فہم اور روزمرہ زندگی سے قریب بیان کرتے تاکہ سب لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا: ہارون الرشید اور دیگر عباسی حکمرانوں کے زمانے میں جب شیعیان پر ظلم کیا جاتا تھا تو امام علیہ السلام نے صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا اور قید و بند کی صعوبتوں کے باوجود اپنے پیروکاروں میں امید اور حوصلہ پیدا کرتے رہے۔ آپ علیہ السلام نے انہیں مشکلات کے مقابلے میں صبر کی تلقین کی اور دینی و سماجی اہداف کی جانب ان کی رہنمائی فرمائی۔
محترمہ فضلی زادہ نے کہا: امام کاظم علیہ السلام عوام سے بہترین رابطہ رکھتے تھے اور ان کی ضروریات و مشکلات پر توجہ دیتے تھے۔ حضرت عام اور نجی محفلوں میں عوام کے سوالات کا جواب دیتے اور ان کی درخواستوں کو اہمیت دیتے تھے۔









آپ کا تبصرہ